يہ راس الخيمہ کے عدلیہ نظام کا ایک لازمی حصہ ہيں، اس نے انصاف کے اصولوں کو قائم کرنے اور اس شہر کے تمام باشندوں کو قانونی تحفظ دينے میں اہم کردار ادا کيا ہيں، اور پبلک پراسیکیوشن ڈيپارٹمنٹ راس الخيمہ کي عدالت کا ایک لازمی حصہ تھا ليکن شيخ / سعود بن صقر القاسمي ممبر مجلس أعلی اتحاد حاکم وقت راس الخيمہ کے ممبر ہے 2012 کے امیری فرمان نمبر 2 میں پبلک پراسیکیوشن کو ایک مستقل محکمہ پنانے کا فرمان جاري کيا۔
مسلسل ترقی پبلک پراسیکیوشن ڈيپارٹمنٹ کي پہچان بن گئی ہے اور اس کا اصل کام عام مقدمات کو ديکھنا بطور معاشرے کے نائب، اور بطور عدلیہ کے فوجداري مقدمات کي صلاحیت اور اس ميں اس کو مطلق اختیار ہيں سواۓ ان حالات کے جو قانون نے طيہ کيے ہيں.
پبلک پراسیکیوشن کے اراکین آزاد ہیں اور انہیں برطرف نہیں کیا جاسکتا ہے اور يہ اٹارنی جنرل کے نائب ہيں اور اٹارنی جنرل معاشرے کا نائب اور ان کا کام جرائم کے مرتکب افراد سے لوگوں کو اپنے حقوق بذريعہ فوجداري مقدمات واپس دلانہ، اور يہ پبلک پراسیکیوشن کا اصل کام ہيں، اور اس کے دائرہ کار ميں تحقيق، الزام اور تمام جرائم جو اس شہر کے حدود ميں پيش اتے ہيں.
پبلک پراسیکیوشن اپنے کام کو سالمیت اور شفافیت کي معیار کے ساتھ انجام ديتا ہے، اور عدل وانصاف کے حصول کے ليے اپنے طریقہ کار کو آسان اور تیز رکھتا ہيں تاکہ جس کے خلاف جرم ثابت ہوں اسے کورٹ کے سامنے پيش کيا جاۓ اور سزا ديجاۓ.
بین الاقوامی سطح پر، پبلک پراسیکیوشن بين الاقوامي عدليہ کے ساتھ تعاون کرتي ہيں اور مجرموں کي حوالگی کو انٹرپول پوليس کے ساتھ مل کر يقيني بناتي ہيں تاکہ مجرم ملک کے اندر جرم کرنے کے بعد فرار نہ ہوسکے اور وہ جہاں بھي ہوں ان کا پيچھا کيا جاسکے اور اسے سزا ملے تاکہ عوام کے حقوق ادا ہوں اور لوگ اپنے مال، عزت آبرو کو محفوظ سمجہيں.
پبلک پراسیکیوشن کو شہزادہ شيخ محمد بن سعود بن صقر القاسمي عدلیہ کونسل کے صدر (حفظه الله) کي طرف سے خاص اہتمام ديا گيا ہے اور انہوں نے طریقہ کار کو آسان بنانے اور اعلی ترین درستگی کی ہدایت کی تاکہ لوگوں کے ليے اسانياں پيدا ہوں اور انہيں روٹين کي چيزوں ميں مبتلا نہ ہونا پڑھے اور يہي مقصد حاکم کا بہي ہيں اس ليے پبلک پراسیکیوشن کو تکنیکی اور جغرافیائی سطح پر ترقی اور بہتر بنانے کے ليے، مندرجہ ذیل تشکیل دي گئي:
* اٹارني جنرل افس
* اٹارني جنرل ٹيکنيکل افس
* جنرل پراسيکيوشن
* اپيل پراسيکيوشن
* کسيشن پراسيکيوشن
* فيملي اينڈ جوينائل پراسيکيوشن
* شہريت اور اقامہ پراسيکيوشن
* منشيات پراسيکيوشن
* أموال پراسيکيوشن
* ٹرافک پراسيکيوشن
اور ان ساري پراسيکيوشن کے اپنے اپنے اختصاص ہيں جسے اٹارني جنرل طے کرتے ہيں.
جغرافیائی سطح پر، رمس پراسيکيوشن، معمورہ پراسيکيوشن، مدينہ پراسيکيوشن، جزيرہ الحمراء پراسيکيوشن کا افتتاح کيا گيا تاکہ ہر علاقہ ميں پراسيکيوشن موجود ہوں اور لوگوں کے ليے اساني پيدا ہوں.
يہاں کے حاکم (اللہ ان کي حفاظت کريں) اور ان کے ولی عہد شہزادہ جوڈیشل کونسل کے چیئرمین کے ہدایات پر، اور اٹارني جنرل کے زير اہتمام تاکہ ڈيپاٹمنٹ ترقي کے راستے پر گامزن رہے اور حکومتي اداروں کو صوبائي اور ملک کي سطح پر بہتر بنايا جاسکے اور شيخ صقر گورنمنٹ اکسلنس پروگرام کے ذريعہ جس کے ذمہ داري حکومتي اداروں کو راس الخيمہ کي سطح پر ہر جانب سے بہتر بنانا ہيں جس ميں سٹراٹيجک، اوپريشنل، مينيجمنٹ، ہيومن ريسورس شامل ہيں اور تخلیق اور جدت کا ماحول بنانے کے ليے سن 2014 ميں ڈيپاٹمنٹ نے انسٹیوشنل ایکسیلنس ٹیم کے رہنماؤں اور اراکین کے ذريعہ کئي طريقہ کار متعارف کراۓ جس ميں پانچ معیار يہ ہیں: قیادت، حکمت عملی، انسانی وسائل، شراکت داری، وسائل، آپریشن اور خدمات.
ٹيکنولوجي کے دور کو مد نظر رکھتے ہوۓ پبلک پراسیکیوشن کے محکمے کی ویب سائٹ شروع کی گئی ہے تاکہ عوام کي کسي بھي خدمت تک رسائی پبلک پروسيکيوشن منتقلي کے بغیر ممکن ہوں جس سے ان کا وقت بچے گا اور انہيں يہاں انے کي تکليف نہيں ہوگي اور پبلک پروسيکيوشن کي ويب سائٹ ٹيم ان خدمات کو فروغ دینے کے ليے مسلسل کام کررہے ہيں.
اور ہم اللہ سے دعا کرتے ہے کہ ہميں اپنے کام ميں ترقی اور کامیابی دے اور عدل وانصاف کو عام کريں بے شک وہ ہر چيز پر قادر ہيں.